Sunday 30 June 2024

نعت کہنے کا اگر مجھ سلیقہ آ جائے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نعت کہنے کا اگر مجھ سلیقہ آ جائے

مجھ سے ملنے کو محمدؐ کا خلیفہ آ جائے

ہم تو چُپ چاپ نگاہوں کو جُھکا لیتے ہیں

گُفتگو میں جو کہیں لفظِ مدینہ آ جائے

پُھول بھی تجھ سے محبت کی مہک مانگیں گے

گر تیرے ہاتھوں میں نعتوں کا صحیفہ آ جائے

وہ بھلا کیسے کرے گا تیری دولت کی طلب

جس کا دربارِ رسالتؐ سے وظیفہ آ جائے

شیشیاں لے کے چلے آتے ہیں عشّاق امین

آپؐ کے چہرے پہ جس پل بھی پسینہ آ جائے


امین فاروقی

No comments:

Post a Comment