عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نعت کہنے کا اگر مجھ سلیقہ آ جائے
مجھ سے ملنے کو محمدؐ کا خلیفہ آ جائے
ہم تو چُپ چاپ نگاہوں کو جُھکا لیتے ہیں
گُفتگو میں جو کہیں لفظِ مدینہ آ جائے
پُھول بھی تجھ سے محبت کی مہک مانگیں گے
گر تیرے ہاتھوں میں نعتوں کا صحیفہ آ جائے
وہ بھلا کیسے کرے گا تیری دولت کی طلب
جس کا دربارِ رسالتؐ سے وظیفہ آ جائے
شیشیاں لے کے چلے آتے ہیں عشّاق امین
آپؐ کے چہرے پہ جس پل بھی پسینہ آ جائے
امین فاروقی
No comments:
Post a Comment