Monday 24 June 2024

فطرت ہمیں خبردار کرتی ہے

 نظم "فریم سے جھانکتی اداسی" سے اقتباس


فطرت ہمیں خبردار کرتی ہے

ہمارے سامنے ایسی روحیں لاتی ہے

جو عذاب میں مبتلا ہوں

جو وحشت کے مارے رقص کریں

اور پاؤں میں باندھ لیں بیڑیاں

محبت کی

مگر ہم نہیں سمجھتے

ہم کھوئے رہتے ہیں البم میں موجود

 تصویروں میں 

 ان میں بسنے والی اداسی اور

سانپ کی طرح پھن پھیلائے ماضی میں


صدف شاہد

No comments:

Post a Comment