عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مسدس در مدح امیرالمومنین مولیٰ علیؑ
مشکل کشائے خلق خدا ہے وہ آدمی
معجز نمائے حرف داہ ہے وہ آدمی
دست طلب کو باب عطا ہے وہ آدمی
شیر خدائے ہر دو سرا ہے وہ آدمی
آہن کو مثل موم اشارے سے موڑ دے
دو انگلیوں سے جو در خیبر کو توڑ دے
٭
وہ بُو تُراب قبلۂ ایماں کہیں جسے
وہ بُو تُراب کعبۂ عرفاں کہیں جسے
وہ بُو تُراب مظہر یزداں کہیں جسے
وہ بُو تُراب بولتا قرآں کہیں جسے
جس نے خدا کے دین کا ڈنکا بجا دیا
روشن ہے جس کے نام سے اسلام کا دِیا
شمیم امروہوی
No comments:
Post a Comment