Monday 24 June 2024

مری غزل مرے لفظوں مرے معانی میں

 مِری غزل، مِرے لفظوں، مِرے معانی میں 

وہ خود بخود ہی چلا آتا ہے کہانی میں 

عجب خمار ہے دریا کی اس روانی میں

یہ کس نے پاؤں اُتارے ہیں آج پانی میں؟

ہر ایک رنگ میں لگتا ہے وہ بلا کا حسیں 

سیہ میں، سبز میں، نیلے میں، ارغوانی میں

تُو ایک بار دکھائی یا پھر سُنائی دے

نئے خیال میں لاؤں غزل پُرانی میں


بلال حاتم

No comments:

Post a Comment