Thursday 27 June 2024

رات نے اس طرح ڈرائے لوگ

 رات نے اس طرح ڈرائے لوگ

راستے سے پلٹ کے آئے لوگ

کوزہ گر نے نہیں بنائے تھے

مل گئے تھے بنے بنائے لوگ

بڑی جلدی میں تھی تباہی بھی

بھاگتے بھاگتے بچائے لوگ

سب کے مرنے پہ گریہ میں نے کیا

میرے مرنے پہ کیوں نہ آئے لوگ

لے کے آئے مقام دوست تلک

اپنی نظروں سے پھر گرائے لوگ


عمران فہم

No comments:

Post a Comment