Sunday, 23 June 2024

سارا عالم ہی پڑھتا ہے صلی اللہ علیہ و سلم

عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


 سارا عالم ہی پڑھتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم

دل بھی ذکر یہی کرتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم

دل کٹیا میں روشن رت نے آن کے ڈیرے ڈال دئیے ہیں

ایک دِیا جلتا رہتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم

صبحدم جب سارے پنچھی گیت محبت کے گاتے  ہیں

میرے ہونٹوں پر آتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم

ہاتھوں کو میں دِیپ بنا کر جب گریہ زاری کرتا ہوں

شعلہ سا اک جل اٹھتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم

مشکل بھی خود ایک نئی مشکل میں یارو پھنس جاتی ہے

جب بھی لب پر آ جاتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم

مایوسی کے جنگل میں پھر کتنے جگنو بھر جاتے ہیں

دل یہ وظیفہ جب کرتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم

اب تو میں اکثر ہی آصف ان کے در پر ہی ملتا ہوں

ہاتھ پکڑ کر لے جاتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم


یاسر رضا آصف

No comments:

Post a Comment