عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سارا عالم ہی پڑھتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم
دل بھی ذکر یہی کرتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم
دل کٹیا میں روشن رت نے آن کے ڈیرے ڈال دئیے ہیں
ایک دِیا جلتا رہتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم
صبحدم جب سارے پنچھی گیت محبت کے گاتے ہیں
میرے ہونٹوں پر آتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم
ہاتھوں کو میں دِیپ بنا کر جب گریہ زاری کرتا ہوں
شعلہ سا اک جل اٹھتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم
مشکل بھی خود ایک نئی مشکل میں یارو پھنس جاتی ہے
جب بھی لب پر آ جاتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم
مایوسی کے جنگل میں پھر کتنے جگنو بھر جاتے ہیں
دل یہ وظیفہ جب کرتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم
اب تو میں اکثر ہی آصف ان کے در پر ہی ملتا ہوں
ہاتھ پکڑ کر لے جاتا ہے، صلی اللہ علیہ و سلم
یاسر رضا آصف
No comments:
Post a Comment