Saturday 29 June 2024

بس وہی انسان با توقیر ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


بس وہی انسان با توقیر ہے

جس کے دل میں الفت شبّیرؑ ہے

مدح سرورؑ میں ہماری شاعری

عشق کے قران کی تفسیر ہے

چشمِ ابراہیمؑ اور روئے حسینؑ

خواب ہے اور خواب کی تعبیر ہے

آپ کی اُلفت اگر دل میں نہ ہو

یہ جہاں غم خانۂ تعزیر ہے

مٹ نہیں سکتا مٹانے سے کبھی

یہ غمِ شبّیرؑ عالمگیر ہے


مضطر جونپوری

عباس حیدر زیدی 

No comments:

Post a Comment