Wednesday 26 June 2024

عجز سے اعجاز سے اکرام سے

  عارفانہ کلام حمد نعت منقبت 


عجز سے، اعجاز سے، اکرام سے 

دے من و سلویٰ مجھے ہر نام سے 

جس کی تلچھٹ میں ہو رُوحِ سلسبیل 

کر مجھے سیراب ایسے جام سے 

طُور سینا، ثور، سِدرہ اور حِرا 

اکِ دِیا روشن ہے کتنے نام سے 

مجھ کو کرنا ہے تِرے در کا طواف 

میرے پاؤں باندھ دے احرام سے   

اک سفر کی انتہا کا عزم ہے 

ابتدا کرتا ہوں تیرے نام سے  

کام ہے میرا تِری حمد و ثنا 

کام رکھتا ہوں میں اپنے کام سے 

دیکھ اے والعصر! میرا انتظار 

منتظر ہوں صبح کا میں شام سے

سر پہ میرے سایۂ واللیل ہو 

جب میں گزروں حشر کے ہنگام سے

جو گزر جائے درِ سرکارﷺ پر 

کم نہیں  وہ زندگی انعام سے


عباس حیدر زیدی

No comments:

Post a Comment