Monday 24 June 2024

زندگی دکھ سمیٹ لاتی ہے

 نام اپنا غلط بتاتی ہے 

ایک آواز جو بلاتی ہے

پھول ہیں کانٹوں کی حفاظت میں

ورنہ تتلی تو ورغلاتی ہے 

پھول چننے کو بھیجتا ہوں میں

زندگی دکھ سمیٹ لاتی ہے

چور کہنا بھی اس کو مشکل ہے

جس طرح نیند وہ چراتی ہے

ہر طرف قدرتی نظارے ہیں

یہ سڑک میرے گاؤں جاتی ہے


عمران فہم

No comments:

Post a Comment