عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
بڑھ رہی ہے نور کی میزان میں مقدارِ میم
مشک بارِ ضوفشاں ہے حیطۂ انوارِ میمﷺ
منصبِ محمود کی نسبت سے ہی واضح ہوا
بر سرِ افلاک زعمِ عظمتِ اظہارِ میمﷺ
ہر طرح سے ممتنع ہوں مشکلاتِ آدمی
اس لیے تو راہ میں ہے سایۂ دیوارِ میم
دل پکارے جا رہا ہے یا محمدﷺ، مجتبیٰؐ
آنکھ بھاری ہو گئی ہے دیکھ کر اسرارِ میم
شعر میرے رفعتِ افلاک کو چھو لیں گے اب
کر رہے ہیں لفظ میرے خواہشِ دستارِ میمﷺ
گر گیا میں کشتئ دل سے بہ موجِ تند اگر
تھام لوں گا آسرائےۓ قطرۂ ابحارِ میمﷺ
آمنہؑ کی کَوکھ میں دونوں جہاں کا گُل کِھلا
ہر طرف مکہ میں پھیلی نکہتِ گلزارِ میم
ابتسام انظر
No comments:
Post a Comment