Friday 21 June 2024

دل حمد جبیں عجز جڑے ہات دعا نعت

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


 دل حمد، جبیں عجز، جڑے ہات، دعا نعت

ہاں ایسا کچھ عالم ہو تو ہوتی ہے عطا نعت

چہکار ہو، مہکار ہو، کُن ہو کہ سخن ہو

منظر ہو کہ پیکر ہو کہ ہو صوت و صدا، نعت

مضرابِ عقیدت سے جگا جوت بنا دھن

پھر مصرعِ الطافِ محبت سے اٹھا نعت

یہ پند ہی باہوؒ سے وراثت میں ملا ہے

بوٹی یہی چنبے کی ہے پڑھ نعت پڑھا نعت

تسکین ہے تطہیر ہے ذکرِ شہہ والاﷺ

مبروک ہے مخلوق کو اشکال زدا نعت

ہیں رشکِ چمن، جد حسنؑ، حُسنِ دوعالم

شبنم ہو کہ گُل، باغِ ارم ہو کہ صبا نعت

ہاں ذکر ہی ممکن ہے کہ توصیف ہو کیسے؟

ادراک کے اس چاک پہ بنتی ہے بھلا نعت؟

بُو بکرؓ و عمرؓ، حضرتِ عثمانؓ و علیؓ کی

آقاﷺ کی محبت میں ادا اور قضا نعت


علیم ملک

ریاض علیم 

No comments:

Post a Comment