عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
وہ ڈال ڈال کو پھولوں کی شال دیتا ہے
وہ بیج بیج سے کونپل نکال دیتا ہے
کبھی زمین کو دیتا ہے شبنمی چادر
کبھی زمین سے لاوا اُبال دیتا ہے
اُسی کے دم سے ہیں محلوں میں قمقمے روشن
وہی غریب کی کُٹیا اُجال دیتا ہے
کسی کو راستہ دیتا ہے وہ سمندر میں
کسی کے کاسے میں تالاب ڈال دیتا ہے
کسی کو غرق کرے نیل کے کنارے پر
کسی کسی کو بھنور سے اُچھال دیتا ہے
اُسی کی حمد و ثنا کر رہا ہوں اے سرور
جو مجھ غریب کو روزی حلال دیتا ہے
رفیق سرور
No comments:
Post a Comment