عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہمارے اِس عقیدے کو کوئی جھٹلا نہیں سکتا
جہاں دل میں مدینہ ہو وہاں غم آ نہیں سکتا
مِرے گُل پوش آقاؐ کی محبت نے بتایا ہے
عقیدت پُھول ہے ایسا کہ جو مُرجھا نہیں سکتا
مرا ایمان کہتا ہے یہ اُنؐ کے در کی عظمت ہے
سوالی کوئی بھی چوکھٹ سے خالی جا نہیں سکتا
کوئی بھی کر نہیں سکتا پیمبرؑ معجزه ایسا
کوئی ڈھلتے ہوئے سُورج کو واپس لا نہیں سکتا
ابو بکرؓ و عمرؓ عثمانؓ حیدرؓ جیسے یاروں کا
جو دل میں بُغض رکھتا ہو مُرادیں پا نہیں سکتا
علیؑ ہیں شیرِ یزداں بھی، ولایت کے امیں بھی ہیں
کوئی حیدرؑ کی حُرمت کے مقابل آ نہیں سکتا
مِرے آقاؐ کے لب چُوسے سواری بھی نبیؐ پر کی
کوئی شبیرؑ و شبرؑ سی قرابت پا نہیں سکتا
ازل سے تا ابد اپنا یہی ایمان ہے نادر
نبیؐ کی آلؑ کا سُورج کبھی گہنا نہیں سکتا
ابوبکر نادر
No comments:
Post a Comment