عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
منزلِ دو کماں سے بھی آگے فراز اور ہے
رفعتِ سید البشرﷺ تا حدِ راز اور ہے
رازِ بنائے این و آں، منبع رمزِ کن فکاں
تُو ہے حقیقتِ جہاں، تیرا مجاز اور ہے
بندگی عام چیز ہے، شان اُلُوہیت بھی عام
احمدؐ و حق کے درمیاں راز و نیاز اور ہے
جوشِ شعورِ بندگی سجدوں کا اہتمام کر
بعدِ رخِ محمدیﷺ، زلفِ دراز اور ہے
قیمتِ حشر و خُلد کیا، ایک تبسمِ نہاں
محرمِ راز کبریا، آپ کا ناز اور ہے
فرق محال ہو گیا جلوہ و عینِ ذات میں
ایسا بھی کوئی آئینہ، آئینہ ساز اور ہے
جس کے قدم کی گرد کو چوم لے خود حریمِ قدس
اس کے سوار کی نثار شانِ فراز اور ہے
نثار بیانوی
نثار جعفری
No comments:
Post a Comment