قصۂ غم سنا کے دیکھ لیا
مجھ کو ظالم رُلا کے دیکھ لیا
نہ ہوئی دُور تیرگی غم کی
ہم نے دل کو جلا کے دیکھ لیا
شورِ ماتم ہُوا جو میّت پر
اس نے آنچل اُٹھا کے دیکھ لیا
خُونِ نا حق تھا، ہو گیا ظاہر
تم نے دامن چُھپا کے دیکھ لیا
اپنی دیوانگی پہ اے عوض
سارا عالم ہنسا کے دیکھ لیا
عوض کیرانوی
No comments:
Post a Comment