Thursday 20 June 2024

قصۂ غم سنا کے دیکھ لیا

 قصۂ غم سنا کے دیکھ لیا

مجھ کو ظالم رُلا کے دیکھ لیا

نہ ہوئی دُور تیرگی غم کی

ہم نے دل کو جلا کے دیکھ لیا

شورِ ماتم ہُوا جو میّت پر

اس نے آنچل اُٹھا کے دیکھ لیا

خُونِ نا حق تھا، ہو گیا ظاہر

تم نے دامن چُھپا کے دیکھ لیا

اپنی دیوانگی پہ اے عوض

سارا عالم ہنسا کے دیکھ لیا


عوض کیرانوی

No comments:

Post a Comment