Thursday 20 June 2024

کمبخت دل نے عشق کو وحشت بنا دیا

کمبخت دل نے عشق کو وحشت بنا دیا

وحشت کو ہم نے باعث رحمت بنا دیا

کیا کیا مغالطے دئیے دورِ جدید نے

نفرت کو پیار پیار کو نفرت بنا دیا

ہم نے ہزار فاصلے جی کر تمام شب

اک مختصر سی رات کو مُدت بنا دیا

اے جان اپنے دل پے مجھے ناز کیوں نہ ہو

اک خواب تھا کہ جس کو حقیقت بنا دیا

مخصوص حد پہ آ گئی جب بے رُخی تِری

اس حد کو ہم نے حاصلِ قسمت بنا دیا


امیتا پرسورام میتا

No comments:

Post a Comment