کمبخت دل نے عشق کو وحشت بنا دیا
وحشت کو ہم نے باعث رحمت بنا دیا
کیا کیا مغالطے دئیے دورِ جدید نے
نفرت کو پیار پیار کو نفرت بنا دیا
ہم نے ہزار فاصلے جی کر تمام شب
اک مختصر سی رات کو مُدت بنا دیا
اے جان اپنے دل پے مجھے ناز کیوں نہ ہو
اک خواب تھا کہ جس کو حقیقت بنا دیا
مخصوص حد پہ آ گئی جب بے رُخی تِری
اس حد کو ہم نے حاصلِ قسمت بنا دیا
امیتا پرسورام میتا
No comments:
Post a Comment