Friday 21 June 2024

کوئی پگلا پوچھ رہا تھا پانی سے

 کوئی پگلا پوچھ رہا تھا پانی سے

خلقت کا آغاز ہوا تھا پانی سے؟

میری یوں ہر بات ہوا کی نذر ہوئی

جیسے ہر اِک شعر لکھا تھا پانی سے

یاد آیا تھا مجھ کو ایک مدھر لہجہ

جب بھی کوئی گیت سنا تھا پانی سے

جب اِک ناؤ ڈوب رہی تھی پانی میں

ایک پرندہ کھیل رہا تھا پانی سے

میں نے دریا آنکھ میں بھر کے دیکھا تھا

میں نے پہلا پیار کیا تھا پانی سے

اِک دنیا آباد ہے آصف مجھ میں بھی

مجھ کو یہ نروان ملا تھا پانی سے


یاسر رضا آصف

No comments:

Post a Comment