Thursday 20 June 2024

رب کعبہ کی ہے عطا زم زم

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ربِ کعبہ کی ہے عطا زم زم

سب وباؤں کی ہے دوا زم زم

آل اپنی نثار کرنے پر

ایک تحفہ عطا ہوا زم زم

رب نے اپنے ذبیح کی خاطر

پتھروں سے بہا دیا زم زم

بیقراری کو دیکھ کر ماں کی

ایک چشمہ ابل گیا زم زم

ہے تمنا کہ صحنِ کعبہ میں

اک پیالہ مجھے پلا زم زم


مزمل صفی

No comments:

Post a Comment