Monday, 3 October 2016

پت جھڑ پت جھڑ دن دیکھا شبنم شبنم رات ملی

پت جھڑ پت جھڑ دن دیکھا، شبنم شبنم رات ملی
خوشبو کے موسم میں ہمیں صحرا کی سوغات ملی
یاد کے گھر میں جب جھانکا زخموں کے ملبے کے تلے
میری ایک حسیں تصویر اس لڑکی کے ساتھ ملی
دل کے ٹکڑے آنکھوں سے آنسو آنسو گرتے ہیں
درد کی پیاسی دھرتی کو یہ کیسی برسات ملی
سرخ گلاب سا اک چہرہ دھیان میں آ کر یوں مہکا
کانٹوں کے جنگل میں ہمیں پھولوں کی بارات ملی
خواب کے اجڑے شہر میں اشکؔ اب کے عجب تماشا تھا
جوگی جیسا چاند ملا،۔۔۔۔ جو گن جیسی رات ملی

پروین کمار اشک

No comments:

Post a Comment