ذات اس کی ہے ذات پھولوں کی
اور وہ کائنات پھولوں کی
رنگ بھی روپ بھی ہے خوشبو بھی
اس میں ساری صفات پھولوں کی
حسن صدقہ ہے حسن پھولوں کا
رت جگے ہونے لگتے ہیں مدہوش
جب نکلتی ہے بات پھولوں کی
ان کے آنے سے کھل اٹھا کمرہ
آج آئی ہے رات پھولوں کی
کانٹوں سے لاکھ بار اچھی ہے
دو دنوں کی حیات پھولوں کی
احمد سوز
No comments:
Post a Comment