Wednesday, 2 December 2020

دل تجھے دیکھ دیکھ ڈولے گا

 دل تجھے دیکھ دیکھ ڈولے گا

منہ سے اک لفظ بھی نہ بولے گا

دیکھنا، یہ حقیر پُر تقصیر

سارے اسرار تیرے کھولے گا

چل بسا رات وہ ستارہ بھی

اب یہ کھڑکی کوئی نہ کھولے گا

خاک پر خاک کچھ اثر ہو گا

چھوڑ موتی کہاں یہ رولے گا

کس کو معلوم تھا کہ خود یہ دل

میری دنیا میں زہر گھولے گا


احمد فواد

No comments:

Post a Comment