Wednesday, 1 September 2021

ہم نے بھی یہ سر اپنا کبھی خم نہیں کرنا

 ہم نے بھی یہ سر اپنا کبھی خم نہیں کرنا

اس نے بھی سِتم ہم پہ ذرا کم نہیں کرنا

ہے مجھ کو یہ معلوم کہ احباب نے مجھ کو

پانی لبِ دریا بھی فراہم نہیں کرنا

میں اہلِ محبت کی حراست میں مروں گا

ہے تم کو نصیحت؛ مِرا ماتم نہیں کرنا

سب اہلِ تماشا ہیں مِرے یار اے دانش 

دیکھ آنکھ کا کونا بھی کبھی نم نہیں کرنا


دانش عزیز

No comments:

Post a Comment