گفتگو سیاست پر
قہقہہ قیادت پر
آنسوؤں بھری آنکھیں
زخم زخم ہجرت پر
لخت لخت سی ہوتی
بات کچھ ریاست پر
مدحت و محبت بھی
طنز اور تبرا بھی
قربتوں کے بیچوں بیچ
فاصلوں کا صحرا بھی
آدمی کے چہرے پر
مصلحت کا پردہ بھی
اس کتاب چہرے پر
بے شمار چہرے ہیں
مسئلہ بس اتنا ہے
بے شمار چہروں میں
ایک ایک چہرے کے
بے شمار چہرے ہیں
کامران نفیس
No comments:
Post a Comment