Sunday 26 December 2021

نعت میں کیسے کہوں مجھ کو سکھا دے یارب

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


نعت میں کیسے کہوں مجھ کو سکھا دے یا رب

جو کہ شایاںﷺ ہوں وہ الفاظ بتا دے یا رب

ایسا ہو شعر کہ جس کا نہ ہو ثانی کوئی

حوضِ کوثر کا جو حقدار بنا دے یا رب

مدحتِ سرورِ کونینﷺ سعادت ہو جائے

مجھ کو حسانؓ کے پہلو میں بٹھا دے یا رب

میں کہ بس مثلِ حجر راہ میں بے کار پڑا

مجھ کو یاقوت یا مرجان بنا دے یا رب

لکھوں جو بھی وہ درودوں کے مقابل ٹھہرے

خوشبوئے نعت کو یوں مجھ میں بسا دے یا رب

اِذن ہو ایسا عطا بابِ سخن میں مجھ کو

باغِ جنت میں نبیؐ سے جو ملادے یا رب

پاؤں پڑتے تھے نبیؐ کے وہ جگہ چوم تو لوں

اپنا مکہ بھی، مدینہ بھی دکھا دے یا رب

جیسے اصحابِ محمدﷺ دھڑکتے دل تھے

قلبِ کاشف کو دھڑکنا یوں سکھا دے یا رب


کاشف علی ہاشمی

No comments:

Post a Comment