Monday 28 March 2022

ترک الفت میں بھی اس نے یہ روایت رکھی

 ترک الفت میں بھی اس نے یہ روایت رکھی

روز ملنے کی پرانی وہی عادت رکھی

تُو گیا ہے تو پلٹ کر نہیں پوچھا میں نے

ورنہ برسوں تِری یادوں کی امانت رکھی

کل اچانک کوئی تصویر بنی کاغذ پر

مدتوں سب سے چھپا کر تیری صورت رکھی

وہ مقدر میں نہیں ہے تو اسی کے دل میں

کس نے ہر شے سے زیادہ چاہت رکھی

خود ہی ملتا ہے بچھڑتا ہے یشب اپنے لیے

آنے جانے کی عجب اس نے سہولت رکھی


یشب تمنا

No comments:

Post a Comment