Monday 28 March 2022

ذکر کرتے ہیں اپنے ماضی کا دوست ملتے ہیں جب

 ذکر کرتے ہیں اپنے ماضی کا

دوست ملتے ہیں جب پرانے دو

اے دوست! چند لمحے جو گزرے ہیں تیرے ساتھ

ان کو تمام عمر بھلایا نہ جائے گا

تم نے پوچھی ہے جو میری شام کی مصروفیت

دوست آ جاتے ہیں اکثر اپنے اپنے کام سے

نئے جو دوست ہیں اچھے ہیں وہ بھی سب لیکن

نہیں ہے کوئی بھی نعم البدل پرانے کا


نوید سروش

No comments:

Post a Comment