Monday 28 March 2022

چھوٹ رہا ہے ہاتھ تمہارا اکھڑ رہے ہیں پاؤں

 جاتے سال کی آخری شام


چھوٹ رہا ہے 

ہاتھ تمہارا 

اکھڑ رہے ہیں پاؤں

لپٹ لپٹ کر روتی ہے

جب دھوپ سے گہری چھاؤں

آنکھوں میں ہر اک منظر 

ہو جاتا ہے 

ٹھنڈی ریت

اپنی بلا سے 

اگلے برس گر سرسوں پھُولے کھیت


ذاکر رحمان

No comments:

Post a Comment