Saturday 26 March 2022

سخن کے نام پہ جاری جگالیاں توبہ

 سخن کے نام پہ جاری جگالیاں توبہ

اور اس پہ چاروں طرف سے یہ تالیاں توبہ

ہزار کروٹیں بدلے ہے ایک اک پل میں

مزاجِ یار کی بے اعتدالیاں توبہ

اِدھر لبوں پہ مچلتی یہ وصل کی خواہش

اُدھر بکھرتی وہ گالوں پہ لالیاں توبہ

برا بھلا تو کئی بار سن چکا جاذل

مگر جو گالیاں اس نے نکالیاں توبہ


جیم جاذل

No comments:

Post a Comment