Thursday 24 March 2022

تیری عنایتوں کی زبانی زمین پر

 تیری عنایتوں کی زبانی زمین پر

بکھری پڑی ہے کتنی کہانی زمین پر

جگنو کی خواہشات کی تکمیل کے لیے

خوشبو بکھیرے رات کی رانی زمین پر

اے آسمان! دل میں چھپا کر تِری طلب

ہم نے گزار دی ہے جوانی زمین پر

اے لوگو! اس نے مفت میں ہم کو عطا کیے

ٹھنڈی ہوائیں، دانہ و پانی زمین پر

اس کی کرم نوازی کی تائید میں اسد

موجود ہے ہزاروں نشانی زمین پر


اسد ہاشمی

No comments:

Post a Comment