آئینے رُوپ چُرا لیں گے ادھر مت دیکھو
تم کو باتوں میں پھنسا لیں گے ادھر مت دیکھو
چین لُٹ جائے گا گر تم نے ادھر دیکھ لیا
لوگ خوابوں میں بسا لیں گے ادھر مت دیکھو
ایک انگارہ ہو تم پُھول کے پیراہن میں
انگلیاں لوگ جلا لیں گے ادھر مت دیکھو
چاندنی دُھول کی مانند وہاں اُڑتی ہے
تم کو منظر وہ لُبھا لیں گے ادھر مت دیکھو
ف س اعجاز
فیروز سلطان اعجاز
No comments:
Post a Comment