Sunday 27 March 2022

دوستا ان دنوں میں بڑی بے سکونی میں ہوں

 بے سکونی


دوستا! ان دنوں میں بڑی بے سکونی میں ہوں

بے سکونی کا مت پوچھ کیا ہے؟ بلا ہے

بے سکونی کا چہرہ کبھی جاگتی آنکھوں میں دیکھنا

بے سکونی کا چہرہ کبھی ایسے افراد میں دیکھنا 

جن کو چپ لگ گئی

جو سکوں کی عدم دستیابی کے دکھ میں نشئی بن گئے

روٹی سے روٹھ کر احتجاجاً جو بیمار رہنے لگے 

اور اپنی حفاظت سے ذمہ بری ہو گئے

بے سکونی کا چہرہ کبھی ایسے افراد میں دیکھنا 

جن کے اذہان سے قہقہوں اور چیخوں کی تفریق کا علم جاتا رہا

یا کبھی ایسے افراد میں دیکھ لینا 

کہ جو اپنی بدحالی پر مسکراتے ہوئے یہ کہیں 

"بھاء لگس سائیاں! موئی بے سکونی ونجا چھوڑا ھ"

یا مجھے دیکھ لینا کہ میں بے سکونی کی تصویر ہوں

بے سکونی میں بے انتہا کرب ہے

یہ مسلسل اذیت میں رکھ رکھ کے انسان کھا جاتی ہے 

بے سکونی میں بے خوابی ان سارے خوابوں کو لے آتی ہے 

جو سکوں کے دنوں میں سبھی دیکھتے ہیں

اور وہ خواب انسان کو کتنی تکلیف دیتے ہیں 

مت پوچھ بس دعا کر 

خدا دشمنوں کو بھی اس بے سکونی سے محفوظ رکھے

بے سکونی 'سکوں' کی عدم دستیابی کی تعریف ہے

مختصر یہ کہ اپنا سکوں جب کسی اور کے ہاتھ میں ہو تو 

اس بے سکونی سے بڑھ کر کوئی دکھ نہیں

جب کسی کا سکوں ایک لڑکی کی صورت میں ہو


افکار علوی

٭افکار سرائیکی میں کہتا ہے کہ

سائیں اس بے سکونی کو آگ لگے جس نے ہمیں مار مکایا ہے۔

No comments:

Post a Comment