Monday, 2 May 2022

اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت

 اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت

کیا جواب آئے گا کیسے آئے گا ڈر تھا بہت

جان دے دیں گے اگر دنیا نے روکا راستہ

اور کوئی حل نہ نکلا ہم نے تو سوچا بہت

اب سمجھ لیتے ہیں میٹھے لفظ کی کڑواہٹیں

ہو گیا ہے زندگی کا تجربہ تھوڑا بہت

سوچ لو پہلے ہمارے ہاتھ میں پھر ہاتھ دو

عشق والوں کے لیے ہیں آگ کے دریا بہت

وہ تھی آنگن میں پڑوسی کے میں گھر کی چھت پہ تھا

دوریوں نے آج بھی دونوں کو تڑپایا بہت

اس سے پہلے تو کبھی احساس ہوتا ہی نہ تھا

تجھ سے مل کر سوچتے ہیں رو لیے تنہا بہت

آنکھ ہوتی تو نظر آ جاتے چھالے پاؤں کے

سچ کو کیا دیکھے گا اپنا شہر ہے اندھا بہت


منظر بھوپالی

No comments:

Post a Comment