کسے معلوم ہے تم سے جڑا اک شخص
دھرتی چھوڑ کر وینس پہ
مایوسی کا ٹاور گاڑنے آیا ہوا ہے
سرخ گالوں میں
سیہ آوارگی کو خیمہ زن کرتی ہوئی
اس فاحشہ کے فون سے سب رابطہ نمبر
اچانک اڑ گئے ہیں
جس کے باعث اس کے دونوں گال پیلے ہو چکے ہیں
کون اس پر غور کرتا ہے
دھنک کی سبز پٹی کب سے غائب ہے
سعودی مملکت میں
دھوپ کے ہوتے ہوئے طوفانی بارش ہے
ٹریفک رک گئی ہے اور
اس گھمسان میں ہارن کی پاں پاں
راستوں کے کان پھاڑے گی
صحارا دشت میں واحد کنواں پانی کو
دیواروں کے اندر جذب کرنے لگ گیا ہے
اور بے چارہ کرسٹوفر بھی پیاسا مر گیا ہے
اس صدی کی نظم کے بانی کی آنکھوں سے
اداسی کی سبھی نظمیں مکمل کوچ کرنا چاہتی ہیں
سرزمینِ اولیاء ملتان میں سب خانقاہوں پر
کبوتر دانہ پانی چھوڑ بیٹھے ہیں
سوئٹزر لینڈ میں
سب سے بڑی چوٹی کے سائے میں
اکتیس سال سے ٹھہرا سنو مین
آج سردی کی شکایت کر رہا ہے
اس خرابی کا ازالہ
موسمی پنچھی پروں کو کاٹ کر پورا کریں
کہ تم گزشتہ ایک گھنٹے سے
مسینجر، وٹس ایپ اور فیس بک سے آف لائن ہو
اسامہ خالد
No comments:
Post a Comment