Monday 2 May 2022

نہ کسی رمز میں معنی میں نہ سوال میں ہے

 نہ کسی رمز میں معنی میں نہ سوال میں ہے

یہ میرا کھویا ہوا دل تیرے خیال میں ہے

نہ اب سکون ملے، نہ اسے قرار کہیں

نہ اب خموش ہے دل اور نہ عرضِ حال میں ہے

تیری جبیں پہ جو اک بار جگمگایا تھا

وہ اک ستارہ میرے لمحۂ وصال میں ہے

پلٹ کے تو نے جو دیکھا تو یوں لگا مجھ کو

کہ مِرے پیار کا حاصل تیرے کمال میں ہے

جو بے قرار تھی کہنے کو وہ زباں گنگ ہے

نہ زیست رہ گئی اس میں نہ یہ ملال میں ہے


نصرت زہرا

No comments:

Post a Comment