اور تو کچھ بھی نہیں پاس نشانی تیری
دیکھتی رہتی ہوں تصویر پرانی تیری
لڑکیاں اور بھی منصوب تیرے نام سے ہیں
کیا کوئی میری طرح بھی ہے دیوانی تیری
میرے پھولوں میں مہکتا ہے پسینہ تیرا
میرے ہاتھوں میں کھنکتی ہے جوانی تیری
راج محلوں میں کنیزوں کا رہا ہے قبضہ
اور جنگل میں بھٹکتی رہی رانی تیری
انجم رہبر
No comments:
Post a Comment