Tuesday 3 May 2022

اور تو کچھ بھی نہیں پاس نشانی تیری

 اور تو کچھ بھی نہیں پاس نشانی تیری

دیکھتی رہتی ہوں تصویر پرانی تیری

لڑکیاں اور بھی منصوب تیرے نام سے ہیں

کیا کوئی میری طرح بھی ہے دیوانی تیری

میرے پھولوں میں مہکتا ہے پسینہ تیرا

میرے ہاتھوں میں کھنکتی ہے جوانی تیری

راج محلوں میں کنیزوں کا رہا ہے قبضہ

اور جنگل میں بھٹکتی رہی رانی تیری


انجم رہبر

No comments:

Post a Comment