Monday 2 May 2022

چلو تمہیں بھی اگر دھول اڑانی آتی ہے

 چلو تمہیں بھی اگر دھول اڑانی آتی ہے

کہ اس سفر میں بہت رائیگانی آتی ہے

‎سبھی کے حصے میں کوئی کہانی آتی ہے

‎کسی کسی کو ہی لیکن سنانی آتی ہے

پرانے خواب کا رونا تو خیر جانے دیں

ہمیں تو  نیند بھی اکثر پرانی آتی ہے

بگاڑنا ہمیں آتا تھا، ہم بگاڑ چکے

کہاں ہے وہ جسے بگڑی بنانی آتی ہے

وہ دن اسی کا تھا جس کو گزارنا آیا

یہ رات اسی کی ہے جس کو بتانی آتی ہے

کسی کی آنکھ میں آنسو یوں ہی نہیں آتے

کہ آتے آتے ہی غم میں روانی آتی ہے


راجیش ریڈی

No comments:

Post a Comment