Tuesday 3 May 2022

محبت مر گئی ہو گی

 محبت مر گئی ہو گی


وہ اک چڑیا

تیرے درشن سے ہو کے جب

میرے کمرے کی کھڑکی میں

سحر سے شام ہونے تک

تمہارے گُن جو گاتی تھی

محبت خوبصورت ہے

مجھے اتنا بتاتی تھی

مجھے محسوس ہوتا تھا

محبت رنگ لائے گی

مجھے تم سے ملائے گی

مگر پھر یوں ہوا اک دن

بہت نادم سی نظروں سے

میرے آنگن میں وہ آئی

کہا کچھ بھی نہیں مجھ سے

ذرا تڑپی اور اس ظالم محبت کی

انا میں جان دے بیٹھی

مجھے پھر یوں لگا جیسے

زمانے اور رواجوں کی

ازل سے لٹکی سولی پر

میری پہلی محبت بھی

انا کی بھینٹ پر اپنا

قلم سر کر گئی ہو گی

جذبے رُل گئے ہوں گے

محبت مر گئی ہو گی


کامران سعید خان

No comments:

Post a Comment