محبت مر گئی ہو گی
وہ اک چڑیا
تیرے درشن سے ہو کے جب
میرے کمرے کی کھڑکی میں
سحر سے شام ہونے تک
تمہارے گُن جو گاتی تھی
محبت خوبصورت ہے
مجھے اتنا بتاتی تھی
مجھے محسوس ہوتا تھا
محبت رنگ لائے گی
مجھے تم سے ملائے گی
مگر پھر یوں ہوا اک دن
بہت نادم سی نظروں سے
میرے آنگن میں وہ آئی
کہا کچھ بھی نہیں مجھ سے
ذرا تڑپی اور اس ظالم محبت کی
انا میں جان دے بیٹھی
مجھے پھر یوں لگا جیسے
زمانے اور رواجوں کی
ازل سے لٹکی سولی پر
میری پہلی محبت بھی
انا کی بھینٹ پر اپنا
قلم سر کر گئی ہو گی
جذبے رُل گئے ہوں گے
محبت مر گئی ہو گی
کامران سعید خان
No comments:
Post a Comment