اندھیری رات میں جگنو ستارے ڈھونڈتے رہنا
بھنور میں سب پہ واجب ہے کنارے ڈھونڈتے رہنا
کبھی دیوار سے رشتہ، کبھی در تھام لیتے ہیں
عجب قسمت غریبوں کی سہارے ڈھونڈتے رہنا
محبت کرنے والوں کے تقاضے بھی نرالے ہیں
منافع بخشتے رہنا،۔ خسارے ڈھونڈتے رہینا
تمہیں جو شوق ہے قصے پرانے پڑھتے رہنے کا
کبھی تاریخ لکھے گی؛ ہمارے ڈھونڈتے رہنا
مجھے محسن دی تھی بد دعا اس نے بچھڑتے ہی
تمہیں بھی مل نہ پائیں گے تمہارے، ڈھونڈتے رہنا
محسن نقوی
No comments:
Post a Comment