Sunday, 27 November 2022

بارش اداسیوں کی برسی ہے آج ایسے

بارش اداسیوں کی

برسی ہے آج ایسے

بادل بھی دم بخود ہیں

خوشیاں بھی گم ہوئی ہیں

چھایا ہے یوں سناٹا

سب کچھ ہی مٹ گیا ہے

کیسا عجب سماں ہے

تتلی بھی پر سمیٹے

کونے میں جا چھپی ہے

کوئل بھی بھول بیٹھی

سر تال اور راگ اپنا


زوہیب حسن

No comments:

Post a Comment