Monday 28 November 2022

محبت کسی سے بھی ہو سکتی ہے

 محبت


محبت کسی سے بھی ہو سکتی ہے

بیساکھیوں پہ چلنے والے کی مسکراہٹ سے

کٹے ہوئے بازوؤں والے کی باتوں سے

نابینا لڑکی کی آواز سے

کالی رنگت والے کی گائیکی کے انداز سے

گھورتے ہوئے فقیر سے

دل کے امیر سے

رکشے پہ بیٹھی ہوئی لڑکی کی کلائیوں سے

محبوبہ کے ساتوں بھائیوں سے

نشے کے عادی لڑکے سے

چشمے والی لڑکی کی باتوں میں لیے جانے والے وقفے سے

کسی کے دوپٹہ سیدھا کرنے کی عادت سے

کسی کی باتوں میں مگن ہو کر

ملنے والی راحت سے

کسی بے یقین کی قسم سے

اور

تنہائی کو بڑھانے والی نظم سے

محبت کسی سے بھی ہو سکتی ہے


وسیم عباس

No comments:

Post a Comment