محبت
محبت کسی سے بھی ہو سکتی ہے
بیساکھیوں پہ چلنے والے کی مسکراہٹ سے
کٹے ہوئے بازوؤں والے کی باتوں سے
نابینا لڑکی کی آواز سے
کالی رنگت والے کی گائیکی کے انداز سے
گھورتے ہوئے فقیر سے
دل کے امیر سے
رکشے پہ بیٹھی ہوئی لڑکی کی کلائیوں سے
محبوبہ کے ساتوں بھائیوں سے
نشے کے عادی لڑکے سے
چشمے والی لڑکی کی باتوں میں لیے جانے والے وقفے سے
کسی کے دوپٹہ سیدھا کرنے کی عادت سے
کسی کی باتوں میں مگن ہو کر
ملنے والی راحت سے
کسی بے یقین کی قسم سے
اور
تنہائی کو بڑھانے والی نظم سے
محبت کسی سے بھی ہو سکتی ہے
وسیم عباس
No comments:
Post a Comment