Tuesday 22 November 2022

آہ جاں سوز کی محرومی تاثیر نہ دیکھ

 آہ جاں سوز کی محرومی تاثیر نہ دیکھ

ہو ہی جائے گی کوئی جینے کی تدبیر نہ دیکھ

حادثے اور بھی گزرے تری الفت کے سوا

ہاں مجھے دیکھ مجھے اب میری تصویر نہ دیکھ

یہ ذرا دور پہ منزل یہ اجالا یہ سکوں

خواب کو دیکھ ابھی خواب کی تعبیر نہ دیکھ

دیکھ زنداں سے پرے رنگ چمن جوش بہار

رقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ

کچھ بھی ہوں پھر بھی دکھے دل کی صدا ہوں ناداں

میری باتوں کو سمجھ تلخئ تقریر نہ دیکھ

وہی مجروح، وہی شاعر آوارہ مزاج

کوئی اٹھا ہے تِری بزم سے دلگیر نہ دیکھ


مجروح سلطانپوری

No comments:

Post a Comment