Friday 25 November 2022

راہی جاری ہے ابھی جنگ چلو ہم بھی چلیں

 راہی، جاری ہے ابھی جنگ، چلو ہم بھی چلیں

کیا خبر ہم ہی ہوں پا سنگ، چلو ہم بھی چلیں

سب روانہ ہیں تِرے سنگ، چلو ہم بھی چلیں

دھوپ ہو جائے گی گُل رنگ، چلو ہم بھی چلیں

بزمِ اغیار میں پہلے ہی سے ہنگامہ ہے

اور ہو جائیں گے کچھ دنگ، چلو ہم بھی چلیں

لے کے اے یار اٹھو چنگ، چلو تم بھی چلو

چھیڑ کر درد کا آہنگ، چلو ہم بھی چلیں

کھیت رہ جائیں گے ہم بھی تو دھنک پُھوٹے گی

یار تو ہو گئے گُل رنگ، چلو ہم بھی چلیں

بازوؤں میں نہیں دم خم تو کوئی بات نہیں

لے چلو لفظوں کے کچھ سنگ، چلو ہم بھی چلیں

عکسِ طلعت ہو تو ہم آئینہ در آئینہ ہیں

اور وہ شعلۂ صد رنگ، چلو ہم بھی چلیں


شجاعت علی راہی

No comments:

Post a Comment