اردو پنجابی مکس زعفرانی غزل
پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے
وہ پانڈے مانجا کرتی تھی ہم مج نہوایا کرتے تھے
وہ ہر کام میں اگے تھی ہم ہر کام میں پھاڈی تھے
وہ سبق مُکا کے بہہ جاتی تھی ہم پنسل گھڑیا کرتے تھے
جدوں میری بے بے اس کے گھر رشتہ لین گئی
وہ کالج جایا کرتی تھی ہم درس میں پڑھیا کرتے تھے
گرمیوں میں سِکھر دوپہری ہم بیری پہ چڑھیا کرتے تھے
منہ سُج پڑولا ہوتا تھا جب ڈیموں لڑیا کرتے تھے
پنڈ کے چھپڑ کنڈے جب وہ مینوں ملنے آتی تھی
شیدا، گاما، فضلو، طِیفا مفت میں سڑیا کرتے تھے
خالد مسعود خان
No comments:
Post a Comment