Sunday 27 November 2022

پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے

اردو پنجابی مکس زعفرانی غزل


پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے

وہ پانڈے مانجا کرتی تھی ہم مج نہوایا کرتے تھے

وہ ہر کام میں اگے تھی ہم ہر کام میں پھاڈی تھے

وہ سبق مُکا کے بہہ جاتی تھی ہم پنسل گھڑیا کرتے تھے

جدوں میری بے بے اس کے گھر رشتہ لین گئی

وہ کالج جایا کرتی تھی ہم درس میں پڑھیا کرتے تھے

گرمیوں میں سِکھر دوپہری ہم بیری پہ چڑھیا کرتے تھے

منہ سُج پڑولا ہوتا تھا جب ڈیموں لڑیا کرتے تھے

پنڈ کے چھپڑ کنڈے جب وہ مینوں ملنے آتی تھی

شیدا، گاما، فضلو، طِیفا مفت میں‌ سڑیا کرتے تھے


خالد مسعود خان

No comments:

Post a Comment