Tuesday, 29 November 2022

حصہ بنا کے پیار کو اپنے شعار کا

حصہ بنا کے پیار کو اپنے شِعار کا

ہر دم خیال کیجیے سب کے وقار کا

دولت کے بل پہ آپ نہ اِترائیے جناب

پھر خوب حَظ اٹھائیں گے اس کے خمار کا

تپ چڑھ گئی ہے آپ کو، تپنے میں ہے مزہ

پر کچھ علاج کیجیۓ اپنے بخار کا

پتھر کو جونک لگتی نہیں، اور ضرب سے

ہوتا نہیں اثر کبھی پتھر پہ وار کا

دنیا میں رہ کے سمجھے نہ اس کے مزاج کو

ہم کو ملا نہ ساتھ کسی وضعدار کا

اپنی خوشی میں آپ رہے خوب منہمک

آیا نہ تب خیال مِرے دلفگار کا

ہم کو عبادتوں سے فرائض سے ہے غرض

کرتے ہیں شکر، شکر ہے پروردگار کا


نازیہ حسن نزی

No comments:

Post a Comment