Saturday, 26 November 2022

ہجر ہوں پورا ہجر ہوں عشق وصال کرے

 ہجر ہوں پورا ہجر ہوں عشق وصال کرے 

دل کی دھڑکن تال ہو جسم دھمال کرے 

دیکھوں اس کی چاندنی چاند سے بھی شفاف 

اور سنہری روشنی اپنا جمال کرے 

گندم جیسے رنگ پر کالی چادر تان 

گیتوں جیسی زندگی بے سر تال کرے 

منظر سے جو دور ہیں ان پر کرے نگاہ 

دھیان سے پہلے دیکھنا وہی کمال کرے 

اس کا اک پل دیکھنا، اس پر درود سلام 

ہجر بھری جو زندگی عین وصال کرے 

اپنا مجھ کو روپ دے، اپنا عاشق ہو 

جو بھی اس کا حال ہے میرا حال کرے 

سارے سوال آسان ہیں مشکل ایک جواب 

ہم بھی ایک جواب ہیں کوئی سوال کرے 


ندیم بھابھہ

No comments:

Post a Comment