Friday 18 November 2022

گلوں کے واسطے جیسے چمن ضروری ہے

 گلوں کے واسطے جیسے چمن ضروری ہے

مہاجروں کے لیے بھی وطن ضروری ہے

خدا کے واسطے سرسبز پیڑ مت کاٹو

زمیں کے جسم پہ یہ پیرہن ضروری ہے

رہِ حیات کی تارکیاں مٹانے کو

تمہاری یاد کی اک اک کرن ضروری ہے

بجا ہے اپنی جگہ ذوقِ شاعری، لیکن

سخن کے واسطے مشقِ سخن ضروری ہے

صلیبِ وقت پہ چڑھ کر شرر یہ راز کھلا

جنونِ عشق کو دار و رسن ضروری ہے


شرر راستی

No comments:

Post a Comment