Wednesday, 23 November 2022

پورے آسمان میں سے نصف چاند

 پورے آسمان میں سے نصف چاند

دو پہاڑوں کے درمیاں لنگر انداز ہے

آوارہ پھرتی رات آنکھوں کے خنجر میں ڈھل رہی ہے

دیکھو اب کتنے ستارے تالاب میں گرتے ہیں

رات میری آنکھوں کے درمیان

سوگواری کے خط کھینچ کر غائب ہو جاتی ہے

پھیلی ہوئی نیلی دھاتو! خیمہ زن جنگ کی راتو

میرا دل بے قابو پہیۓ کی طرح گھوم رہا ہے

کبھی کبھی تم آسمان پر بجلی کا کوندا بنتی ہو

گرجتے باد٫، طوفان، قہر آلود بگولے

مسلسل میرے دل میں سے گزرتے ہیں

مقبروں سے آتی ہوئی ہوا

تمہاری نیند آلود بنیادیں منتشر کردیتی ہے

تمہاری دوسری سمت درخت اکھڑے پڑے ہیں

لیکن تم

بن بادل کی لڑکی، دھند کا تجسس، مکئی کا بھٹہ ہو

تم وہ ہو، جسے ہوا روشن پتوں سے بنا رہی تھی

رات کے جاگتے پہاڑوں کے پیچھے

نیلوفر کے آتشی سفید پھول

آہ، میرے پاس الفاظ نہیں

تم کائنات کے ہر چیز سے بنی ہو


پابلو نرودا

No comments:

Post a Comment