Monday, 28 November 2022

جہاں بتایا گیا تھا خدا وہاں بھی نہیں

 جہاں بتایا گیا تھا، خدا وہاں بھی نہیں

"ہمارے سر پہ کئی دن سے آسماں بھی نہیں"

تیرے بغیر تو کچھ بھی نہیں قبول مجھے

یہ زندگی بھی نہیں، اور یہ جہاں بھی نہیں

فلک سے رب نے کہا تھا؛ سنبھل کے چل موسٰیؑ

دعا جو تیرے لیے کرتی اب وہ ماں بھی نہیں

بدن سے روح نکل کر کدھر کو جاتی ہے؟

ٹھکانہ اس کا زمیں بھی نہیں زماں بھی نہیں

میں خوش رہوں بھی تو کیسے رہوں اے میرے خدا

کہ اب تو تُو بھی نہیں ساتھ، اور فلاں بھی نہیں


نمل بلوچ

No comments:

Post a Comment