Saturday, 18 March 2023

وہ زرد پھول جو گھر میں خراب ہو رہا تھا

 وہ زرد پھول جو گھر میں خراب ہو رہا تھا

چھوا جو میں نے تو کیسے گلاب ہو رہا تھا

اسی کو دیکھ کے ایمان لا رہے تھے لوگ

حسین چہرے کو اس کا ثواب ہو رہا تھا

یہ باقی جتنے بھی قصے ہیں، یہ کہانیاں ہیں

وہ چھو رہی تھی تو پانی شراب ہو رہا تھا

تو شہر والوں کا جمِ غفیر آنے سے

ہمارے گاؤں کا رستہ خراب ہو رہا تھا


احمد عطاءاللہ

No comments:

Post a Comment