Monday 17 April 2023

سخت حالات کا پتھر سے تو شکوہ نہ کرے

 سخت حالات کا پتھر سے تو شکوہ نہ کرے

ایسے سنگین خداؤں کو تو سجدہ نہ کرے

یا مِرا ساتھ نبھائے سرِ دشتِ جنوں وہ

یا مِرا ہاتھ گھڑی بھر کو بھی پکڑا نہ کرے

کوئی کب تک یوں رہے خواب جزیرے پہ رکا

ہے اگر نیند تو کیا نیند سے جاگا نہ کرے

میرے اشعار مِرے رتجگوں کی قیمت ہیں

مفت پڑھنا بھی جنہیں کوئی گوارا نہ کرے

گر کسی موڑ پہ راشد سے ملاقات ہوئی

عین ممکن ہے کہ وہ مُڑ کے بھی دیکھا نہ کرے


راشد ڈوگر

No comments:

Post a Comment